گزرے دنوں کی یاد

 

Few persons standing at Hall



مصنف الطاف احمد عامر

گزشتہ دنوں  قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن، لاہور  میں محترم الطاف احمد عامر کی کتاب" گزرے دنوں کی یاد" کی ایک پر وقار تقریب        منعقد ہوئی۔ مقررین میں جناب قاسم علی شاہ، علی عباس ، ساجد خان باتور،طیب احمد، غلام عباس،نوید مجید،نصیر عباس،مدثر شہزاد وڑائچ ،الطاف احمد عامر اور دیگر احباب شامل تھے۔قاسم علی شاہ نے مشہور مصنف ویل ڈیورانٹ کی کتاب کے حوالے سے مسحور کن بات کی۔ میزبانی کے فرائض ملک کے مشہور شاعر جناب شہزاد احمد نیر نے انجام دئے۔جناب شہزاد نیر صاحب نے کہا کہ کتاب مصنف کے لئے درخت کی  ایک ٹہنی کو  پھل لگنے کے مترادف ہوتی ہے۔علی عباس صاحب نے مستنصر حسین تارڑ کے حوالے سے بتایا کہ وہ ہر نئے سفر کو کئی ماہ اپنی تحاریر اور پروگراموں میں ڈسکس کر کے  انجوائے کرتے ہیں ۔ مصنف کی جانب سے تمام حاضرین کو کتاب کا تحفہ  بھی دیا گیا۔آخر میں چائے کا اہتمام کیا گیا اور تصاویر بنائی گئیں۔ کتاب دوست حاضرین کے لئے یہ ایک بہترین تقریب تھی۔شدید گرم موسم کے باوجود اس تقریب میں نارووال کے علاوہ مصنف کے آبائی علاقے ملکوال  ضلع منڈی بہاؤالدین سے آنے والے تمام مہمان داد کے مستحق ٹھہرے۔نئی سوچ پبلشرز کے کاشان طارق صاحب نے کتاب کو مرتب کرنے اور پبلش کرنے میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں  کا ثبوت دیا ہے۔

الطاف احمد عامر نے ایک کتاب ہمیں بھی عنائت کی ۔ہم تقریب رونمائی کے وقت سے ہی اس کتاب کے پڑھنے کی طرف مائل ہو چکے تھے۔مزید برآں  اس کتاب کے ابواب دیکھنے سے   دلچسپی بڑھی اور ہم نے یہ کتاب چند دنوں میں مکمل کر لی۔کتاب کے شروع میں میجر شہزاد نیر(ریٹائرڈ) اور محمد نصیر عباس صاحب کے  خیالات پڑھنے کو ملتے ہیں۔کہ کس طرح مصنف نے زندگی کے نشیب و فراز کو  سپرد قرطاس کیا ہے۔چھوٹی چھوٹی باتوں میں اصلاح کی چاشنی ڈال کر مصنف نے کتاب میں ایک مقناطیسی قوت پیدا کر دی ہے۔ جواپنے قارئین کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔

اس  کتاب میں 50 سے زائد مضامین شامل ہیں۔ جن میں شخصیات، کتابوں ، تعلیمی نظام ،اخلاقی اقدار، اندرون و بیرون ملک اہم مقامات کی سیر کے علاوہ سادہ اور با مقصد زندگی گزارنے کے اہم اصول بھی لکھے ہیں۔کتاب کے آغازمیں ہی وہ اپنی مرحومہ والدہ کی نصیحت تحریر کرتے ہیں۔کہ " بیٹا بڑا آدمی بننے سے اچھا انسان بننا بہتر ہے۔مصنف نے ایک بار اپنی والدہ سے پوچھا کہ اچھا بندہ کیسے بنا جاتا ہے؟ وہ بولی پتر اچھا انسان بننا کونسا مشکل کام ہے، بس ہمیشہ اپنی خوشی کے ساتھ دوسروں کی خوشی کو بھی ذہن میں رکھنا، تمہاری کامیابی تب ہو گی جب تمہارے ساتھ رہنے اور چلنے والے بھی کامیاب ہوں گے"۔

الطاف احمد عامر صاحب نے اس کتاب میں درج ذیل کتابوں کے حوالے سے خوبصورت باتیں کی ہیں۔

-ڈاکٹر امجد ثاقب کی کتاب چار آدمی – جس میں  ڈاکٹر امجد ثاقب، سر گنگا رام، ملک معراج خالد  اور ڈاکٹر رشید چوہدری(فاؤنٹین ہاؤس کے بانی) کا ذکر ہے۔

-قاسم علی شاہ کی کتاب -چالیس کا چلہ

-جاوید چودھری کی کتاب، زیرو پوائنٹ

- سٹیفن آر کووے کی  مشہور زمانہ کتاب -پراثر لوگوں کی سات عادات

مصنف نے درج ذیل شخصیات کے بارے میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

 ڈاکٹر امجد ثاقب

زاہد حسین چھیپا'اسلام 360 ایپ کے بانی

قاسم علی شاہ

جاوید چوہدری

انہوں نے پاکستان کے درج ذیل اہم مقامات اور اداروں  کی سیر کا ذکر بھی کیا ہے۔

وادی سون

ریماؤنٹ ڈپو مونا۔سرگودھا

وادی کالاش چترال

رسول یونیورسٹی۔ ضلع منڈی بہاؤالدین

کرتارپور ضلع نارووال

کلر کہار، کٹاس راج،سالٹ مائن کھیوڑہ

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور

رحمت انسانیت فاؤنڈیشن

بیرون ملک کے سفر کے دوران انہوں نے درج ذیل اہم  واقعات اورمقامات کا ذکر کیا  ہے۔

والدین کے ساتھ حج ۔سال 2017

فاتح قسطنطنیہ کے مزار پر

گلاٹا ٹاور کے ٹاپ سے

سلطان سلیمان کے مقبرے سے گولڈن ہارن کے کنارے تک

حضرت ابو ایوب انصاریؓ کے مزار پر 

اس کے علاوہاس کتاب میں  انطولیہ،باکو اور گبالہ کی سیر کا ذکر بھی کیا گیاہے۔ یہ کتاب ملکی اور غیر ملکی سیاحت کے شوقین حضرات کے لئے ایک گائیڈ ثابت ہوگی۔ مزید معلومات کے لئے مصنف سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ خوشی خوشی رہنمائی فرمائیں گے۔

 

 

Post a Comment

0 Comments